باہمی حسنِ معاشرت برقرار رکھنے کیلئے زوجین کو نصیحت
Question
ہم میاں بیوی کے درمیان حسنِ معاشرت کیسے برقرار رکھ سکتے ہیں؟
Answer
ازدواجی زندگی حقوق کی جستجو کے بجائے سکون، ہمدردی، پیار اور ہر فریق کا دوسرے کے جذبات کا خیال رکھنے پر قائم ہے، حقیقت کا فہم اور وہ اعلیٰ اخلاق جن کی تعلیم سیدنا رسول اللہ صلی الله عليه وسلم نے ہمیں دی ہے ان کا تقاضا ہے کہ بیوی اپنے شوہر کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرے، اور جان لے کہ شوہر کے ساتھ حسن سلوک کرنا اور زندگی کی مشکلات میں صبر کرنا جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے۔اور شوہر کو بھی چاہیے کہ وہ اپنی بیوی کی محنت ومشقت کا خیال رکھے اور وہ سارا دن جو گھر اور بچوں کی جو خدمت کرتی ہے اس وجہ سے اس پر رحم کرے اور اس پر اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہ ڈالے۔ انہی مخلصانہ باہمی جذبات کے ذریعے میاں بیوی اپنے فرائض ادا کر سکتے ہیں اور وہ کام سرانجام سکتے ہیں جو اللہ تعالیٰ ان سے چاہتا ہے۔ اور عام زندگی کے معاملات کو عدالتوں میں لے جانا مناسب نہیں۔ الله تعالی قرآن حکیم میں ارشاد فرماتا ہے: "وہ جسے چاہے حکمت عطا فرماتا ہے اور جسے حکمت دی گئی تو بیشک اسے خیر کثیر دے دی گئی ہے"۔[البقرة: 269].
ازدواجی زندگی سے متعلق شرعی احکام کو اس انداز میں نہ لیا جاۓ کہ ہر شریک حیات ایسی نصوص تلاش کرتا پھرے جو اس کے حقوق اور فرائض کی حدود کو متعین کرتی ہوں یا ہمیشہ اسے صحیح اور دوسرے فریق کو غلط قرار دیتی ہوں کہ شرعی احکام کو سودے بازی اور دوسرے فریق پر دباؤ ڈالنے اور اسے اپنی خواہشات کے تابع کرنے کا ذریعہ بنا لیا جاۓ اور وہ بھی اپنے فرائض ادا کیے بغیر جو اس پر دوسرے فریق کے حق میں واجب ہیں۔