نماز کے بعد "حرماً" کہنا

Egypt's Dar Al-Ifta

نماز کے بعد "حرماً" کہنا

Question

نماز کے بعد "حرماً" کہنے کا کیا حکم ہے ؟ 

Answer

نمازی کا نماز کے بعد  دوسرے نمازی کو حرماً کہنا ایک دعا ہے ، (یعنی آپ حرم شریف میں  نماز پڑھیں) اور نمازیوں کا نماز کے بعد ایک دوسرے کیلیے میسر الفاظ میں  دعا کرنا جائز ہے اور اس عمل کا انکار کرنا شرعاً جائز نہیں ہے کیونکہ دعا اپنی اصل میں جائز عمل ہے اور نماز کے فورا بعد دعا کرنا تاکیداً جائز اور زیادہ مستحب ہے ، اور جب مسلمان اپنے بھائی کیلیے دعا کرتا ہے تو اس کے قبول ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، اور متقدمین اور متاخرین مسلمانوں کا یہی طریقہ چلا آ رہا ہے اس کا انکار کرنا یا اس پر عمل کرنے والے کو بدعتی کہنا تشدد اور انتہاپسندی کی قسم  ہے جو نہ الله تعالی کو پسند ہے اور یہ ہی اس کے رسول صلی الله  عليه وسلم کو۔

Share this:

Related Fatwas