اسلام میں صفائی کا اہتمام

Egypt's Dar Al-Ifta

اسلام میں صفائی کا اہتمام

Question

اسلام نے صفائی اور پاکیزگی کا کس قدر اہتمام کیا ہے؟

Answer

اسلام نے صفائی اور پاکیزگی کی تاکید کی ہے، انہیں اپنے پیغام کا جز اور ایمان کا حصہ قرار دیا ہے اور اپنے پیروکاروں کو حکم دیا ہے کہ وہ تمام شعبوں میں ان کے اسباب کا خیال رکھیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ صفائی اور پاکیزگی کا تزکیہ نفس اور انسان کو بارِ حیات اٹھانے کے قابل بنانے میں گہرا اثر ہے۔ اسلام نے طہارت اور پاکیزگی مثلاً وضو اور غسل کو عبادت مقصود بالذات قرار دیا ہے، اور ان کو بہت سی عبادتوں کے لیے شرط اور مدخل بنایا ہے۔ جیسے نماز، بیت اللہ کا طواف، اور قرآنِ کریم کی تلاوت۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کوئی نماز بغیر وضو کے قبول نہیں ہوتی‘‘۔ متفق علیہ

اسلام میں صفائی اور پاکیزگی کے مظاہر میں گھروں اور عوامی مقامات کی صفائی اور ان کو غلاظت اور کوڑے کرکٹ سے صاف رکھنا بھی شامل ہے۔ کیونکہ آپ ﷺ کا ارشادِ گرامی ہے: " اللہ طیب (پاک) ہے اور پاکی (صفائی و ستھرائی) کو پسند کرتا ہے۔ اللہ مہربان ہے اور مہربانی کو پسند کرتا ہے۔ اور اللہ سخی و فیاض ہے اور جود و سخا کو پسند کرتا ہے، تو پاک و صاف رکھو -میرا خیال ہے کہ انہوں نے کہا- اپنے گھروں کے صحنوں کو، اور یہود سے مشابہت نہ اختیار کرو ۔" اسے امام ترمذی رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے ۔

Share this:

Related Fatwas