اسراء اور معراج
Question
اسراء و معراج کے سفر میں کون سے واقعات پیش آئے؟
Answer
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حالت بیداری مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک سیر کرائی گئی، اور وہاں آپ نے فرشتوں اور انبیاء کرام علی نبینا وعلیہم الصلاۃ والسلام کو نماز پڑھائی ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حالت بیداری ہی میں مسجد اقصیٰ سے سدرۃ المنتہٰی تک لے جایا گیا اور اس مبارک رات میں آپ ﷺ پر جنت پیش کی گئی تاکہ آپ ﷺ یہ دیکھیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس میں کیا کیا انعامات اور نعمتیں تیار کر رکھی ہیں اور متقین کو بشارت دیں ، اسی طرح آپ ﷺ پر جہنم پیش کی گئی تاکہ آپ ﷺ مشاہدہ کریں کہ اللہ تعالیٰ نے اس میں کیسا دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے اور اس سے کافروں اور مشرکوں کو ڈرائیں۔ اور آپ ﷺ نے اللہ تعالی کی عظیم نشانیاں دیکھں جیسا کہ سیدنا جبرائیل علیہ السلام کی اصلی صورتِ مبارکہ دیکھی ہے، جس پر اللہ تعالیٰ نے انہیں (600) پروں کے ساتھ پیدا کیا ہے، اور سدرہ کا درخت اور وہ سب کچھ دیکھا جس نے سدرہ کو ڈھانپ رکھا ہے، اور آپ ﷺ نے اپنے رب عظیم کو اپنی آنکھوں کے ساتھ بغیر کسی واسطے کے دیکھا، اور اللہ تعالیٰ نے بغیر کسی واسطے یا پردے کے آپ ﷺ سے کلام کیا: "تو اس نے اپنے بندے کی طرف وحی کی، جو بھی وحی کی، دل نے اسے نہیں جھٹلایا جو اس نے دیکھا۔" نجم: 10-11]۔
اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ پر اور آپ ﷺ کی امت پر اس بابرکت رات میں ایک دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض کیں اور ہر نماز فضیلت میں دس نمازوں کے برابر ہے۔ یعنی: دن اور رات کی یہ پانچ نمازیں ثواب میں پچاس نمازوں کے برابر ہیں، اور آپ ﷺ کیلئے ایسی عظیم نعمتیں مختص کی گئیں جو آپ ﷺ سے پہلے انبیاء علیہم الصلاۃ والسلام میں سے کسی کو نہیں دی گئیں۔ محدثینِ کرام، علماء کرام اور فقہاءِ عظام کا یہی مذہب ہے، اس بارے میں شرعی نصوص موجود ہیں۔