مرتہن کا مرہون چیز کو استعمال کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

مرتہن کا مرہون چیز کو استعمال کرنا

Question

مرتہن (جس کے پاس کوئی چیز رہن رکھی گئی ہو) کے لیے مرہون (رہن رکھی ہوئی) چیز کو استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟

Answer

مرتہن کے لیے مرہون چیز کو استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں مگر جب وہ اس کے حاصل کردہ فائدے کی قیمت ادا کر دے تو جائز ہے، چاہے یہ دائیگی ثمن کے ضمن میں ہی ہو جب یہ مبیع کی ثمن کے بدلے رہن رکھی گئی ہو۔ وگرنہ اسے استعمال کرنا لوگوں کا مال ناحق کھانا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے اس فرمان میں اس سے منع فرمایا ہے: ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اپنے مال آپس میں ناحق نہ کھاؤ، مگر یہ کہ باہمی رضامندی سے تجارت ہو، اور اپنے آپ کو قتل نہ کرو، بے شک اللہ تم پر مہربان ہے۔ اور جو کوئی ظلم اور زیادتی سے ایسا کرے گا، ہم اسے آگ میں ضرور ڈالیں گے، اور یہ اللہ کے لیے آسان ہے۔’’ [النساء: 29-30]، اور اس لیے بھی کہ اسے استعمال کرنا اس قرض کی قبیل میں آتا ہے جس سے نفع حاصل کیا جاۓ اور یہ سود ہے۔

Share this:

Related Fatwas