خود کو فتنوں سے محفوظ رکھنے کا طریقہ
Question
میں اپنی نفس کو کیسے سنواروں اور اس دور میں اسے فتنوں سے کیسے محفوظ رکھوں؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛ فتنوں سے بچنے اور نفس و شیطان کے مکروہ ہتھکنڈوں سے حفاظت کے لیے انسان کو چاہیے کہ وہ انسان اللہ تعالیٰ کا فرمانبردار اور مخلص بندہ بننے کی کوشش کرے، اپنے ہر معاملے میں اللہ سے مدد مانگے، اسی پر بھروسہ کرے، اور کبھی اپنے نیک اعمال پر غرور نہ کرے، چاہے وہ کتنےہی زیادہ ہوں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿وَمَنْ يَعْتَصِمْ بِاللَّهِ فَقَدْ هُدِيَ إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ﴾'' اور جو شخص اللہ کو مضبوط پکڑے گا تو اسے ہی سیدھے راستے کی ہدایت کی جائے گی۔ " [آل عمران: 101]۔
درج ذیل امور تہذیب وتزکیٔہ نفس کیلئے امور معاون ہیں:
اللہ تعالیٰ کا کثرت سے ذکر کرنا۔
دل میں اللہ اور نبی کریم ﷺ کی محبت کو راسخ کرنا۔
قرآنِ کریم پڑھنا اور اس میں غور وفکر کرنا۔
دین میں سمجھ بوجھ حاصل کرنا۔
نیک اور صالح لوگوں کی صحبت اختیار کرنا۔
فرائض کی ادائیگی میں پابندی کرنا اور گناہوں، خاص طور پر کبیرہ گناہوں سے بچنا۔
اپنی نفس کا محاسبہ کرنا۔
گناہوں کے باوجود استقامت سے مایوس نہ ہونا اور اللہ کے عفو و مغفرت پر حسنِ ظن رکھنا۔
گناہ کرنے کے بعد فوراً اسے ترک کر دینا اور نئے سرے سے توبہ کرنا ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿اتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ وَأَقِمِ الصَّلَاةَ إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنْكَرِ وَلَذِكْرُ اللَّهِ أَكْبَرُ وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُونَ﴾
"جو کتاب تیری طرف وحی کی گئی ہے اسے پڑھا کرو اور نماز کے پابند رہو، بے شک نماز بے حیائی اور بری بات سے روکتی ہے، اور اللہ کی یاد بہت بڑی چیز ہے، اور اللہ جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔ " [العنكبوت: 45]۔
یہ سب باتیں اس سوال کے جواب کو واضح کرتی ہیں۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.