مرد کا اپنی بیوی کے بھانجے کی بیٹی ...

Egypt's Dar Al-Ifta

مرد کا اپنی بیوی کے بھانجے کی بیٹی سے نکاح کرنے کا حکم

Question

کیا ایک مرد اپنی بیوی کے بھانجے کی بیٹی (یعنی بیوی کی بہن کے بیٹے کی بیٹی) سے شادی کر سکتا ہے؟

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛ فقہ میں یہ اصول مقرر ہے کہ ایسی دو عورتوں کو ایک ساتھ نکاح میں نہیں رکھا جا سکتا جو آپس میں محرم ہوں، یعنی اگر ان میں سے ایک مرد ہوتی تو وہ دوسری کے ساتھ نکاح نہیں کر سکتی۔
واقعۂ سوال کے مطابق، اگر دونوں بیویوں میں سے کسی ایک کو مرد فرض کیا جائے تو وہ دوسرے سے نکاح نہیں کر سکتا، کیونکہ:

اگر بیٹی کو مرد فرض کیا جائے تو خالہ اس کے والد کی خالہ بنے گی، جو کہ محرم رشتہ ہے۔

اگر خالہ کو مرد فرض کیا جائے تو بیٹی اس کی بہن کے بیٹے کی بیٹی ہوگی، اور یہ بھی محرم رشتہ ہے۔

لہٰذا، مرد کا اپنی بیوی کے بھانجے کی بیٹی (یعنی بیوی کی بہن کے بیٹے کی بیٹی) سے نکاح کرنا حرام ہے، اور ان دونوں کو نکاح میں جمع کرنا جائز نہیں ہے۔
اوپر بیان کردہ وضاحت سے سوال کا جواب واضح ہو جاتا ہے۔

والله سبحانه وتعالى أعلم.

Share this:

Related Fatwas